26 اپریل 2024
random
24 اپریل 2024
spring
17 اپریل 2024
05 اپریل 2024
04 اپریل 2024
03 اپریل 2024
02 اپریل 2024
مصروفیت
دل میرے جسم کی خود کو گھسیٹ رکھنے کی خواہش
کے ایندھن کی ناکافی مقدار سے مطمعن نہیں تھا
01 اپریل 2024
نکاح کے مسائل (مکمل ڈرامہ)
تم سمجھ نہیں رہے ہو فواد۔
شاہد ۔۔ میرا نام شاہد ہے۔
ہاں ۔ لیکن ہم ابھی تک سیٹ پر ہی ہیں۔ اور ہم نے دن کے اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے یہاں صرف کیے ہیں۔ مجھے تو تم اب شاہد سے زیادہ فواد لگنے لگے ہو۔
اچھا۔ اچھا ٹھیک ہے۔ لیکن پروفیشن اور پرسنل کو ایسے مکس نہیں کرنا چاہیے ۔ بندہ کنفیوز ہوتا ہے۔
تم جو بھی کہو۔ میں تمہیں بتا رہی ہوں نکاح والی قسط کے بعد سب کچھ بدل چکا ہے۔
میں اس فضولیات کو نہیں مانتا۔
25 مارچ 2024
کنگ ڈم آف اسلامی جمہوریہ پاکستان
پشتینی حکمران اپنے اپنے تخت سے شاہانہ اندازوں میں اسمبلیوں میں اترتے ہیں ۔ اپنی مقبولیت معقولیت اور مسابقت کے مشق شدہ عاجزانہ اور دوستانہ اعترافات اور مخالفین کو متواضع تعاون کی یقین دہانیاں کراتے ہیں۔ لیکن زیادہ دیر نہیں لگے کی کہ ان کے کھوکھلے لفظوں کی حقیقت ان کے اقدامات سے واضح ہو جائے گی ۔ پھر وہ مسائل کے ان انباروں کی طرف لوگوں کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش بھی کرتے ہیں جن کو لوگ کئی دہائیوں سے اپنی جان پر سہتے آ رہے ہیں۔ اس پپٹ شو پر دیکھنے والے کو نہ ہنسی آتی ہے نہ رونا ۔ غصہ آتا ہے لیکن غاصبوں پر نہیں۔ بلکہ ان پر جو جانتے بوجھتے ان کو شیرے میں ڈبو کر بیچتے ہیں۔
28 فروری 2024
کیا چیونٹی حلال ہے؟
14 فروری 2024
love defined
I can buy myself flowers
10 فروری 2024
08 فروری 2024
چیونٹی اور جھینگر
اس کہانی میں چیونٹی جھینگر سے کہتی ہے مورکھ کچھ آگے آنے والے سرد دنوں کا سوچ۔ یہ موسم یہ بہار یہ حسن سدا نہیں رہنے والا۔ اس نے اپنی مثال دی کہ کیسے وہ مسلسل اپنے اور اپنی قوم کے مستقبل کے لیے خوراک ذخیرہ کررہی ہے۔ کیسے ہمہ وقت کام میں مصروف رہتی ہے۔ کیا کسی نے کبھی کسی چیونٹی کو لمحہ بھر سے زیادہ رکا ہوا دیکھا ہے سوائے اس کے کہ وہ مر چکی ہو؟۔ اور اس صورت میں بھی وہ باقیوں کے سر پر مسلسل سفر میں ہوتی ہے۔ نہ وہ ٹہرتی ہے۔ نہ اپنے مقصد سے ادھر ادھر ہوتی ہے۔
07 فروری 2024
مائی آل سیزن مسلم ایپ
29 جنوری 2024
random
08 جنوری 2024
04 جنوری 2024
تصحیحٍٍ
03 جنوری 2024
تو پھر کیا فیصلہ ہوا؟
باندھیں خود کو تختوں سے ۔سانس روکیں
کوزوں میں پھر سے ڈوب جائیں
یا جل بجھیں کچھ راکھ سے۔ بہ جائیں سمندر میں