28 اپریل 2024

انسان کا بچہ

 جب کوئی لڑکی پوچھتی ہے کیا ہم صرف بچے پیدا کرنے کے لیے دنیا میں آئے ہیں تو سمجھ آتا ہے کہ یہ سوال معاشرتی ناانصافی کی ایسی زمین میں بوئے گئے انسانی احتجاج کے بیجوں سے پھوٹا ہے جس میں بچہ پیدا کرنا کسی نہ کسی طرح ایک کم تر درجے کاکام سمجھا گیا تھا۔ پھر نیم پختہ سماجی فلسفے ااس کو پانی دیتے ہیں یہاں تک کہ اکیسویں صدی کے باشعور خود آگاہ دماغ کا سوال بھی یہی ہوتا ہے آخر میں ہی کیوں؟؟۔۔ یہ عورت دماغ اپنی بے تاب تخلیقی توانائی سے چور۔ یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ اسے اور اس کی ہم جنسوں کو کس  بنیاد پر  پیدا ہوتے ہی باقی آدھی آبادی سے کم تر قرار  دے دیا گیا ہے۔

26 اپریل 2024

24 اپریل 2024

spring


Last year, no, the year before that 

we planted Lavender and peonies 

and Chrysanthemum, some Perennials too 

Plants with strange names, Unfamiliar scents 

All thrive in partial to full sun 

I don't know what that really means 

I lack a green thumb

05 اپریل 2024

04 اپریل 2024

تلاش

ویراں صحرا میں نہ جانےکس جگہ پہ

سبز شاخیں بوئی تھیں اس نے

02 اپریل 2024

مصروفیت

میرے وجود میں آج بھی ایک مصروف دن تھا
میری بصیرت کا فل پینل انٹرویو تھا
دل میرے جسم کی خود کو گھسیٹ رکھنے کی خواہش
کے ایندھن کی ناکافی مقدار سے مطمعن نہیں تھا

01 اپریل 2024

halfnote

Don’t wake up
in the middle of the Conversation
Even when you are in hurry

نکاح کے مسائل (مکمل ڈرامہ)

 تم سمجھ نہیں رہے ہو فواد۔


شاہد ۔۔ میرا نام شاہد ہے۔


ہاں ۔ لیکن ہم ابھی تک سیٹ پر ہی ہیں۔ اور ہم نے دن کے اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے یہاں صرف کیے ہیں۔ مجھے تو تم  اب شاہد سے زیادہ فواد لگنے لگے ہو۔


اچھا۔ اچھا ٹھیک ہے۔ لیکن پروفیشن اور پرسنل کو ایسے مکس نہیں کرنا چاہیے ۔ بندہ کنفیوز ہوتا ہے۔


تم جو بھی کہو۔ میں تمہیں بتا رہی ہوں نکاح والی قسط کے بعد سب کچھ بدل چکا ہے۔


میں اس فضولیات کو نہیں مانتا۔