02 دسمبر 2013

کچھ باتیں ان کہی رہنے دو

`


کچھ باتیں ان کہی رہنے دو
کچھ باتیں ان سنی رہنے دو
سب باتیں دل کی کہہ دیں اگر
پھر باقی رہ جائے گا
سب باتیں ان کی سن لیں اگر
پھر باقی کیا رہ جائے گا
اک اوجھل بے کلی رہنے دو
اک رنگیں ان بنی دنیا پر
اک کھڑکی ان کھلی رہنے دو

منیر نیازی

12 نومبر 2013

تاریخ فردا پر ایک نظر۔۔ ڈاکٹر علی شریعتی




۔"تاریخِ فردا" ایک نیا انقلابی پیرائہ خیال ہے۔ کیونکہ تاریخ کو ہم ہمیشہ سے ماضی کا عکاس سمجھتے رہے ہیں۔ لیکن آج کی دنیا شائد اس بات کا ادراک کر چکی ہے کہ انسان کو اپنے ماضی ہی کی نہیں فردا کی تاریخ بھی لکھنی ہوتی ہے۔ اس خیال کو پہلے سمجھ لیا جاتا تو تاریخ بھی ایک حقیقی سائنس کے طور پر لی جاتی۔ لیکن اس کی قدر تبھی بڑھے گی اور ماضی کے انسان کا مطالعہ محض تبھی سود مند ہوگا اگر ہم اس سے اپنے آج اور کل کو سمجھنے میں مدد لے سکیں۔

02 ستمبر 2013

when a blogger dies


When someone dies, a relation dies with it.. a mother dies with the mother, a father dies with the father, an uncle, a grandparent.. a sibling, their love and care die with that.. no one can replace that.. but other loves do spread out to fill the void, someone else puts a soft, caring arm around to make up for that... that is, if we get lucky. And sometimes, if we are not so lucky, we stay alone for long, waiting for that softness to return in our life in some form, getting it by and by or just getting over it.. that is life.. never stopping no matter how hard it hits someone.

26 اگست 2013

میکڈونلڈز والوں کی دوہری پالیسی؟؟

میکڈونلڈز والوں نے اپنی مارکیٹنگ اور فرینچایز پالیسی کے تحت پوری دنیا میں اپنا برانڈ متعارف کروایا ہے۔ امیریکہ میں اس کی ایک وجہ خوراک کی زیادہ مقدار میں ارزاں اور فوری فراہمی کے ساتھ ساتھ اس کی سروس، طویل شاہراہوں پر ریسٹ ایریا کی موجودگی اور بچوں کے لیے خصوصی آفر اور کھیلنے کی جگہ وغیرہ شامل کرنا ہے۔ خوراک کے ذائقے اور معیار کی یہاں بالکل بات نہیں ہورہی۔

 

04 جولائی 2013

بادشاہت میں یہی مسئلہ ہے۔۔



چائے پینی ہے؟
 چلو چائے ہی پی لیتے ہیں۔
صبح صبح کیا ہوگیا ہے۔
بس زندگی۔۔ امید کی ایک کرن جو جاگی تھی وہ بھی قریب المرگ ہے۔
بادشاہت میں یہی تو مسئلہ ہے۔
بادشاہت۔۔ یہ تو تاریخی مینڈیٹ تھا۔
مینڈیٹ تو عوام دیتے ہیں نا۔
 تو۔

13 جون 2013

ایک کتاب


مجھے کتابیں اچھی لگتی ہیں۔ ان کو پڑھنا اور ان کو لکھنا۔ مجھے لگتا ہے دنیا میں اگر کوئی کرنے کا کام ہے۔ تو یہی ہے۔ لیکن افسوس کہ میں اس میں ذرا بھی ماہر نہیں ہوں۔ نہ پڑھنے میں نہ سمجھنے میں اور لکھنے میں تو بالکل نہیں۔ 

لیکن ایک کتاب ایسی ہے کہ جس کو پڑھ کر میرا شدت سے جی چاہتا ہے۔ کاش مجھے صرف یہ ایک کتاب پڑھائی جاتی۔ کاش میں اسکو سمجھتی اس کا علم پاتی اور پھر کچھ ایسا لکھتی جو کتاب کہلاتا۔