27 دسمبر 2023

چلو الوداع کہتے ہیں دسمبرکو



چلو الوداع کہتے ہیں دسمبر کو

تمنا سے تہی اونگھتے دنوں کو

آؤ اپنے اپنے بچھڑے ہوؤں کی یادوں کو

 جلتی کشتیوں پر رکھ کر سمندر میں بہاتے ہیں

آؤ خواہشوں کی تربت پر اگتی نئی کونپلوں کو 

آنسوؤں سے آبیار کرتے ہیں

خوابوں کی خاک سے چہرہ پونچھو۔  پھر سجدہ شوق میں

 سر رکھتے ہیں کچھ دیر تک۔ مانگتے ہیں آرزو کی زندگی کی دعا

خاموش دریچوں اور دروں پر بے اعتنائی کی کاہی جم چلی ہے

پرانے راستے پر مکڑیوں کے دھاگوں کی 

نازک کڑھائیاں پھیلی ہوئی ہیں

اور میں لفظوں کے ریشم میں الجھ چکی ہوں

 


کوئی تبصرے نہیں: