بادلوں کا جنگل یا ابر ٓلود جنگلات کل دنیا کے جنگلات کا تقریباً ایک فیصد کا احاطہ کرتے ہیں۔ بہت سے ملکوں میں یہ نایاب جنگلات ٹروپیکل یا اس کی ذیلی فضا میں پائے جاتے ہیں جس کی وجہ دھند کا بادلوں کی شکل میں جنگل کے اوپری حصہ میں منڈلاناہے۔ گھنے سبزے کی وجہ جب سورج کی حدت صرف بالائی حد تک ہی رہتی ہے جو بخارات کو بھی سست رفتار بناتی ہے۔ ٹروپیکل جنگلات میں یہی دیرپا نمی اور خوشگوار درجہ حرارت دوسرے فطری عوامل کے ساتھ ملکر ان مقامات کے منفرد اور خوبصورت حیاتیاتی تنوع کا بھی باعث ہے۔ گہری اتری دھند، گھنے جھنڈ، اور نایاب پرندوں کی پراسرار آواز۔
سب کچھ یوں لگتا ہے کہ کسی خوابیدہ تصوراتی کہانی کو فلمانے کے لیے ماہرانہ ہاتھوں نے نہایت تفصیل سے تیار کیا ہو۔ انہی میں سے ایک کوسٹا ریکا کا مونٹیورڈے یعنی سرسبز پہاڑ ہے۔ جس کے تحت قریبا آٹھ لائف زونز آتے ہیں یہاں پر بہت سی ٹریل ہیں جو جنگل کو مختلف حصوں میں بانٹتی ہیں۔ یہاں سے لوگ جنگل دیکھنے کے لیے ہوا میں معلق پلوں یا زپ لائن کا انتخاب کرتے ہیں۔ کچھ پودوں یا پرندوں یا تتلیوں کو دیکھنے نکل پڑتے ہیں۔ جنگلی حیات کے لیے یہاں رات کو گائیڈڈ ٹور کا بندوبست ہے۔ لیکن اگر تمہیں ہجوم سے ہٹ کر کچھ دیکھنا ہے تو سیرو امیگوز کی ہائیک پر جاؤ اس کی عمودی چڑھائی اور تنگ راستہ اسے تھوڑا سا مشکل بنادیتا ہے لیکن اس محنت کا معاوضہ چوٹی پر ملے گا۔ مختلف موسموں اور اوقات میں اس جگہ کے مختلف رنگ ہیں۔ مگر ایک خوشگوار دن میں یہ ایک بہترین نظارہ ہے۔
ویسے فطرت اپنے سلوک اور اظہار میں بہت بے لاگ ہے۔ برعکس انسانوں کے۔جہاں مشکل ہو جاتا ہے جاننا کہ اب ہمیں بولنا ہے یا خاموش ہونا ہے۔ خوشی کی ترنگ بانٹنی ہے یا اسے اندر چھپانا ہے۔ ٹوٹ کر بکھرنا ہے یا اس سے نئے سفر کی تعمیر کرنی ہے۔ لیکن فطرت تمہیں اندازے لگانے کا موقع نہٰں دیتی۔ خوبصورتی کی خواہش ہوتی ہے تو ہر منظر میں رنگ بھر دیتی ہے۔ طوفان بھیجتی ہے کہ پرانے اور ناکارہ حصے جھڑ جائیں اور منظر نکھر جائیں۔ پرندوں کی چہچہاہٹ جیسے بولنے پر اکساتی ہے۔ ہوا دل مندمل کرتی ہے۔ بارش کی رم جھم موسیقی بن جاتی ہے۔ یہ دھوپ میں محفل ساز اور دھند میں تنہا اور خوابیدہ ہو جاتی ہے۔ خاموشی چاہیے تو تاریکی چاروں طرف پھیلا دیتی ہے۔ آوازوں کو دھیما کر دیتی ہے۔ آنکھوں میں نیند بھر دیتی ہے۔ فطرت کہتی ہے سب کچھ صاف الفاظ میں بلند آواز کہ دو۔ انسان اس کا ترجمہ کرتا ہے ہر بات کہنے کا ایک صحیح موسم ،صحیح وقت اور صحیح طریقہ ہوتا ہے۔ کیا تمہیں نہیں لگتا فطرت اس کے برعکس کہیں زیادہ بے ساختہ ہے۔
۔۔۔۔۔
ہچ ہائیکر کی کہانی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں