ایک لکھاری کے طور پر میرا تحریری عمل ہمیشہ ایک سفر کی مانند رہا ہے۔ ایک اجنبی مسافر کی پیادہ پا ریاضت جس میں گو کہ ہم تنہا ہوتے ہیں لیکن راستے کی ہر شے ہم سفر ہوتی ہے۔سب راہ رو۔ سب جاندار، سب نظارے ، احساس، آوازیں اور خیال ۔ یہ سفر آگاہی کے لمحات سے پر ہوتا ہے لیکن سب ہی کچھ گویا کہانی کا پس منظر ہے۔ پیش منظر میں خاموشی ہے۔
کردار گویا اس راہ پر بھٹکی ہوئی ہوئی روحیں ہیں جن کے غیر مرئی مسٗلوں میں میں حصہ نہیں لے سکتی۔ میں ان کے خوابوں کو گن سکتی ہوں۔ انکی خواہشات کو حسرتوں میں ڈھلتے دیکھ سکتی ہوں۔ لیکن ان کے لیے انکی جنگ نہیں لڑ سکتی ۔ جب میں انکی کہانیوں کو لفظوں میں ڈھالتی ہوں تو غیر مرئی کرداروں کے کچھ پہلو رنگ پکڑنے لگتے ہیں۔ جیسے سستے پولورائیڈ کیمروں کی تصویر دھیرے دھیرے کاغذ پر ابھرتی ہے۔ مگر ایک قسم کی ادھورگی لیے ہوئے۔ دھندلائے ہوئے حقائق سے مزین ۔
یہ تحرير اور دوسرے افسانے پڑھنے کے لیے میری ای بک ایپل بکس سے ڈاؤنلوڈ کریں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں