29 جولائی 2023

حقیقت

real

 ”انبساط کے تمام لمحوں کا تاثر حواس پر قریبا ایک ہی سا ہوتاہے۔خواہ ان محسوسات کے مخرج الگ الگ ہی ہوں۔ کیا تمہارے سامنے ایک ہی حقیقت چہرے بدل بدل کر آتی ہے۔ یا ہرحقیقت ایک الگ سچائی کی مظہر ہے؟  کیا ہر شے اندر سے ایک جیسی ہے اور باہر سے الگ الگ۔

یا پھر باہر سے ایک جیسی ہے اندر سے الگ الگ۔ کیا ٹرین پٹڑی پر آگے بھاگ رہی ہے یا پھر منظر پہچھے ؟  اپنے اطراف سے  بلند ہو کر دیکھو۔ اور بلندی سے دیکھو۔ کیا ریستوران کے اندر کا سامان گھوم رہا ہے  یا اس کے باہر کی عمارت۔ کیا دونوں گھوم رہے ہیں یا کائینات گھوم رہی ہے اور تم ساکت ہو۔ یا پھر ہر شے ساکت ہے اور صرف تم۔۔۔ تم ایک مرکز کو ڈھونڈنے کی کوشش میں بھٹک جاؤ گے۔ مرکز کی تلاش چھو ڑ دو اور صرف خود گھومو۔ اس دوران جو دکھتا ہے بس وہ تھامو۔ تمہارے مرکز کی داستاں کسی اور مرکز سے مطابقت نہیں رکھ سکتی۔۔مطابقت کی تلاش تمہارا سفر لمبا کردے گی۔۔“ 

تم ایک ماہر جادوگر کی طرح اپنے ہاتھوں اورلفظوں سے انہیں ایک نادیدہ حل کی طرف ہانکنے کی کوشش کرتے ہو۔ لیکن تم خود مشکوک ہو کر اپنے ہاتھوں کو دیکھنے لگتے ہو۔ تم مرکز کی تلاش میں سرگرداں ہو اور ان سب سے زیادہ خود تمہیں غیر متبدل حقیقت کی ایک جھلک کی پوشیدہ خواہش دیوانہ کررہی ہے۔ یکدم خاموشی کا لمبا وقفہ تمہیں اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔

________

دھواں

رافعہ خان

کوئی تبصرے نہیں: