
ماضی کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہ ہماری غلطیوں کے لیے ہائی لائیٹر کا کام کرتا ہے۔ ہم جتنی بھی کوشش کرلیں۔ اپنی غلطی دل میں تو ہمیں ماننی ہی پڑتی ہے کیونکہ ہائی لائیٹ ہو چکی ہوتی ہے۔ لیکن ان غلطیوں کو ہم صرف آج کے نقطۂ نظر سے دیکھتے ہیں اور آج کے دیے ہوئے حالات میں خود کو قصوروار ٹہرا رہے ہوتے ہیں۔ ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ جب ہم نے یہ عمل کیا تھا اس وقت ہمارے حالات کیا تھے ۔ کن مشکلات یا واقعات و ترجیحات کے تحت ہم یہ فیصلہ کرنے پر مجبور تھے