ماضی کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہ ہماری غلطیوں کے لیے ہائی لائیٹر کا کام کرتا ہے۔ ہم جتنی بھی کوشش کرلیں۔ اپنی غلطی دل میں تو ہمیں ماننی ہی پڑتی ہے کیونکہ ہائی لائیٹ ہو چکی ہوتی ہے۔ لیکن ان غلطیوں کو ہم صرف آج کے نقطۂ نظر سے دیکھتے ہیں اور آج کے دیے ہوئے حالات میں خود کو قصوروار ٹہرا رہے ہوتے ہیں۔ ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ جب ہم نے یہ عمل کیا تھا اس وقت ہمارے حالات کیا تھے ۔ کن مشکلات یا واقعات و ترجیحات کے تحت ہم یہ فیصلہ کرنے پر مجبور تھے
31 اگست 2023
28 اگست 2023
بارشیں
بچپن میں مجھے بارشیں بہت اچھی لگتی تھیں۔ مجھے بارش میں نہانا بہت پسند تھا۔ اس کی ایک وجہ تو میرا بچپنا تھا۔ دوسرا تب سارے اکھٹے تھے تو ایک طرح سے جنگل میں منگل بھی ہوجاتا تھا۔ پھر شائد موسم کا بھی کچھ اثر تھا۔ سخت گرمی میں اچانک اٹھنے والی مٹی بھری ہوا کی مہک، پھر ہواکا ایکدم تیز ہوجانا اور گھنے بادلوں کا دن میں اندھیرا کرنا۔ جلتے ہوئے دن کا ایک پر فضا میں بدل جانا اچھا لگتا تھا۔ بارش سے چیزیں دھل جاتیں اور پودے زیادہ سبز لگنے شروع ہوجاتے۔ ماحول صاف ہوجاتا اور مجھے بارش کے رحمت ہونے احساس اندر تک چھو لیتا۔
26 اگست 2023
مجھے کچھ اور کہنا تھا
ایسا کئی مرتبہ ہوتا کہ ہم اپنے پروگرام کو کسی طرح ترتیب دیتے ہیں۔ ہمیں سب پتہ ہوتا ہے کہ ہم اس روز کیا کھائیں گے۔ اور کیا پہنیں گے اور کس سے ملیں گے اور کس سے کیا بات کریں گے۔ لیکن ہمارا دن کسی اور ڈھب سے چڑھتا ہے۔ ہماری ملاقاتیں ہمارے آرگنائزر کی تفصیل کے برعکس کچھ اور لوگوں سے ہو جاتی ہیں۔ ہم اپنی ترجیحات کی فہرست کے برعکس کچھ اور کام شروع کر دیتے ہیں۔ ہم اپنا پکا پکایا کھانا چھوڑ کر کوئی الگ شے کھانا شروع کردیتے ہیں۔ ہم اپنی سوچی سمجھی تحریر کی جگہ کچھ اور لکھنے لگتے ہیں۔ معلوم نہیں ہم کبھی کبھی اپنے سوچے سمجھے سیدھے صاف اور آسان سے پلان کی بجائے اپنی زندگی کو ایسے پیچیدہ کیوں کر لیتے ہیں۔
24 اگست 2023
شک کا فائدہ
ذاتی طور پر شکوک و شبہات کی حوصلہ افزائی کرنے کو ورک آف آرٹ سمجھنا چاہتی ہوں۔ کیونکہ پھر میں کسی شرلاک ہومز کی طرح میں ایک عام سی بات کے نہ نظر آنے والے پہلوؤں کو سوچ کر اور اس میں بہت سی رنگ بازی ڈال کر اور واقعات کو مبالغے کی انتہا تک پہنچا کر میں ایک پوری فرضی کہانی ترتیب دے سکتی ہوں۔ ایک مصنف کے حساب سے یہ میرے فن کے اظہار کا نادر موقع بن سکتا ہے۔ ہے نا؟
23 اگست 2023
کچھ کہیے
کچھ تو کہیے کہ لوگ کہتے ہیں آج غالب غزل سرا نہ ہوا
ویسے تو ایک لکھاری لان میں پھرنے والے خرگوشوں اور چپ منک کی طرح خاموشی سے اپنی خفیہ حرکتوں میں مشغول رہتے ہیں اور ان کی کارروائی کا اس وقت تک علم نہیں ہوتا جب تک وہ راتوں رات آپ کے پودوں کو اچھی طرح اجاڑ نہ دیں۔ نہیں میرا مطلب ہے جب تک ان کی کوئی تحریر کسی اچھی سی شکل میں ٓاپ کےسامنے نہ آجائے ۔لیکن میں لکھاری کی بات نہیں کررہی جس کو ہمیشہ کچھ نہ کچھ کہنا ہوتا ہے خواہ کوئی سنے یا نہ سنے۔
ایک چپ سو سکھ
16 اگست 2023
سچ ادھورا ہے ابھی۔ ای بک
سچ اَدُھورا ہے ابھی میری نثری شاعری کا دوسرا مجموعہ تھا۔ اس سے پہلے اس کتاب کے دو تجرباتی ایڈیشن وجود میں آچکے ہیں۔ یہ تیسرا ایڈیشن میں نے ایپل بک کے سسٹم کو سمجھنے کے لیے تیار کیا ہے، شاعری وہی پرانی ہے۔
14 اگست 2023
پرانے افسانے۔ ای بک
ایک لکھاری کے طور پر میرا تحریری عمل ہمیشہ ایک سفر کی مانند رہا ہے۔ ایک اجنبی مسافر کی پیادہ پا ریاضت جس میں گو کہ ہم تنہا ہوتے ہیں لیکن راستے کی ہر شے ہم سفر ہوتی ہے۔سب راہ رو۔ سب جاندار، سب نظارے ، احساس، آوازیں اور خیال ۔ یہ سفر آگاہی کے لمحات سے پر ہوتا ہے لیکن سب ہی کچھ گویا کہانی کا پس منظر ہے۔ پیش منظر میں خاموشی ہے۔