گو جگنو اندھیرے میں ہی دلکش لگتے ہیں لیکن بذاتِ خود اندھیرا ایک ڈراؤنا خواب ہے۔ روشنی کی عدم موجودگی، جذبہ و خیال کی قحط سالی وغیرہ اسی سیاہی کے وجود کے اشارے ہیں۔ اندھیروں میں ہم بہت جلد خود کو شکست خوردہ قرار دے کر ہتھیار ڈال دیتے ہیں۔ اندھیروں میں سب سے پہلے ہم اپنے خیالوں اور خوابوں اور جذبوں کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔ اور جب وہ یکے بعد دیگرے ہمارا ساتھ چھوڑ رہے ہوتے ہیں اس وقت تاریکی ہمارے وجود میں اپنے حلیفوں کو بلا تاّمل مدعو کررہی ہوتی ہے۔ تنہائی، مایوسی، بے یقینی، تشکیک۔ اور یہ صرف آغاز ہے۔