لفظ کاش کے نام
جس کا سہ حرفی وجود
محبت سے نفرت تک
آرزو سے حسرت تک
سب ریاضتوں کا عنوان رہا ہے
کلمہء افسوس ہے مگر
حرف دعا بھی ہے۔
محبت سے نفرت تک
آرزو سے حسرت تک
سب ریاضتوں کا عنوان رہا ہے
کلمہء افسوس ہے مگر
حرف دعا بھی ہے۔
اس بولتے شہر میں میرا غم کون کب سنے
میرے شہر کے سارے لوگ،
خود اپنے ارادوں کی نا قدری کی داستانیں بیان کرتے
اس زمانے کی آگہی کے جرم سناتے
لوگوں کی جہالت کے غم مناتے ، بولتے مسکراتے جا رہے ہیں
سبھی کو اپنا غم سنانا ہے ابھی
راستوں میں ٹھوکریں کھاتے قدموں کے زخموں کے قصے
حکایت زندگی رقم کرتے خونچکاں ہاتھوں کی داستانیں
میرا غم کون کب سنے؟؟
پیش نظم ۔سچ ادھورا ہے ابھی