کچھ علاقے ایسے ہوتے ہیں جن میں آوازوں کی جگہ نہیں ہوتی۔ شائد وہ مقام اپنے تمام قصے وقت کے بہاؤ میں بہت پہلے کسی اور دن بیان کر چکے ہیں اور اب اظہار کی بے سود آزمائش سے گزر کر خالی ہاتھ بیٹھے ہیں۔ یا شائد انہوں نے اپنا قصہ ہر گزرتے مسافر سے اتنی بار دہرایا کہ وہ اپنی قدر کھو بیٹھا۔