میں نے تو صرف یہ ہی پوچھا تھا کہ کیا چیونٹی حلال ہے۔ یار لوگ بے قابو ہوگئے۔
کیا واقعی ؟۔
ارے بھئی مجھےکیا معلوم۔ ان کے پاؤں دیکھ کر ہی کچھ معلوم ہو سکتا ہے۔ لیکن بات نکلی تو پھر بہت دور نکل گئی۔
۔
کسی نےپوچھا۔ کیا ووٹ دینا حلال ہے ؟۔
اس کہانی میں چیونٹی جھینگر سے کہتی ہے مورکھ کچھ آگے آنے والے سرد دنوں کا سوچ۔ یہ موسم یہ بہار یہ حسن سدا نہیں رہنے والا۔ اس نے اپنی مثال دی کہ کیسے وہ مسلسل اپنے اور اپنی قوم کے مستقبل کے لیے خوراک ذخیرہ کررہی ہے۔ کیسے ہمہ وقت کام میں مصروف رہتی ہے۔ کیا کسی نے کبھی کسی چیونٹی کو لمحہ بھر سے زیادہ رکا ہوا دیکھا ہے سوائے اس کے کہ وہ مر چکی ہو؟۔ اور اس صورت میں بھی وہ باقیوں کے سر پر مسلسل سفر میں ہوتی ہے۔ نہ وہ ٹہرتی ہے۔ نہ اپنے مقصد سے ادھر ادھر ہوتی ہے۔