26 فروری 2025

happiness floats

- happiness floats.
It doesn’t need you to hold it down.
It doesn’t need anything.
Happiness lands on the roof of the next house, singing,
and disappears when it wants to.
You are happy either way.
Even the fact that you once lived in a peaceful tree house
and now live over a quarry of noise and dust
cannot make you unhappy.
Everything has a life of its own,
it too could wake up filled with possibilities
of coffee cake and ripe peaches,
and love even the floor which needs to be swept,
the soiled linens and scratched records . . .

.. and it flows out of you into everything you touch. 
____
So Much Happiness
by Naomi Shihab Nye


01 جنوری 2025

قید


کچھ علاقے ایسے ہوتے ہیں جن میں آوازوں کی جگہ نہیں ہوتی۔ شائد وہ مقام اپنے تمام قصے وقت کے بہاؤ میں بہت پہلے کسی اور دن بیان کر چکے ہیں اور اب اظہار کی بے سود آزمائش سے گزر کر خالی ہاتھ بیٹھے ہیں۔ یا شائد انہوں نے اپنا قصہ ہر گزرتے مسافر سے اتنی بار دہرایا کہ وہ اپنی قدر کھو بیٹھا۔

04 دسمبر 2024

عمران سیریز۔ ناول ۲۰۲۴

لمبی  بیضوی میز کے گرد وہ سب افراد مکمل خاموشی سے بیٹھے تھے۔ ان میں سے کوئی بھی پہلے بات شروع کرنے کی خواہش نہیں رکھتا تھا۔ ایک مقتدرہ نے انہیں مختلف عوامی شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین کے طور پر بلایا تھا۔ ان میں ٹی وی ہوسٹ اور سوشل میڈیا کے ماہرین بھی شامل تھے۔ رپورٹر اور پروفیسر بھی۔ سائنس اور اقتصادیات سے تعلق رکھنے والے نمایاں نام بھی۔ سیکرٹ سروس کے پرانے ممبر بھی عوامی حیثیت سے ان میں موجود تھے۔ خیال تھا کہ کچھ سمجھ بوجھ والے لوگ اکھٹے ہو کر بیٹھیں گے تو شائد پاکیشیا میں ہونے والے حالیہ واقعات کی روشنی میں عوامی بے چینی کی صورتحال سے پیدا ہونے والے چند اہم سوالات کے جواب ڈھونڈنے میں آسانی ہو۔ 

12 نومبر 2024

کُھل کر کھیل۔ کرکٹ ماڈل



سب سے پہلے مجھے گوگل نے مبارکباد دی۔ آتش بازی یہ سطور لکھنے تک بدستور جاری ہے۔( پاکستان کرکٹ سرچ کریں۔) حیرت مجھے بھی ہوئی لیکن پھر اسی نے بتایا بائیس سال بعد یہ خاص موقع آیا ہے۔لیکن ابھی ٹیکنیکل تفصیلات میں جانے کا وقت نہیں ہے۔ بس یہ سمجھیں کہ ایک آدھ تمغہ،ٹرافی پر تو حق بنتا ہے ہمارا بھی۔ لیکن یہاں ہم عام فین کے طور پر اس میچ اور جیت کا جائزہ نہیں لے رہے۔ بلکہ دیے گئے حالات میں ہم کرکٹ سے کچھ ایسے سبق اخذ کرنا چاہتے ہیں جن سے ہمیں تاریخ کے اس نازک موڑ پر اپنے لوگوں کی بہتری، ملک کے امن اور قوم کی تنظیم کے لیے مدد مل سکے۔ یہاں ہم کرکٹ بورڈ، سپر لیگ وغیرہ میں کچھ وسیع تر مفاہیم اور عمیق دانش کی تلاش میں ہیں۔ 

30 اکتوبر 2024

نوجوانوں کے سوالات 2

سوال ہے کہ ”اگر ہم خود میں اعلی اخلاقی محاسن کو پاچکے ہیں تو ہمیں طے شدہ اصولوں کے ایک مجلّے کی کیا ضرورت ہے جو کوئی اخلاقی ضابطہ ہم پر لاگو کرے۔ ہماری طرح دوسرے تمام بھی خود فیصلہ کرکے اچھے انسان بن سکتے ہیں (جیسے اگناسٹک)۔“ سوال کو مذہب سے الگ کرکے، محض اخلاقی بنیاد پر زیادہ آسان شکل میں دیکھیں تو معلوم ہوگا کہ یہاں ہم نے بڑی سادگی سے اپنے ذاتی معیار کو اچھائی کے حتمی معیار متعین کرلیا ہے۔ ہم اس ذاتی معیار کا اکتساب اپنی تعلیم و تربیت، خاندان اور گردونواح سے کرتے ہیں۔ اور سمجھنے لگتے ہیں کہ میرا اور آپ کا ایک اچھے انسان۔ (اچھی اولاد، اچھے طالبعلم، اچھے دوست وغیرہ) کا تصور بالکل ایک سا ہے ۔ ہم یہ بھی سمجھتے ہیں کہ جو اصول میں نے ایک اچھے انسان کے طور پر خود پر لاگو کیے ہیں وہی آپ بھی خود پر لاگو کر لیں۔ جو حقوق میں نے اپنے لیے پسند کیے ہیں آپ بھی انہی سے اتفاق کریں۔ یہ ذاتی اخلاقیات کے فکری مغالطہ کی کا ایک دلچسپ پہلو ہے۔ یعنی ہم کسی مشترکہ اخلاقی ضابطے کو اضافی سمجھ کر ہدایت کا مآخذ (اپنے) دماغ کو قرار دیتے ہیں اور پھر اس ہدایت کو مشترکہ قدر سمجھ لیتے ہیں۔