ہوتا ہےشب و روز تماشا میرے آگے
”انبساط کے تمام لمحوں کا تاثر حواس پر قریبا ایک ہی سا ہوتاہے۔خواہ ان محسوسات کے مخرج الگ الگ ہی ہوں۔ کیا تمہارے سامنے ایک ہی حقیقت چہرے بدل بدل کر آتی ہے۔ یا ہرحقیقت ایک الگ سچائی کی مظہر ہے؟ کیا ہر شے اندر سے ایک جیسی ہے اور باہر سے الگ الگ۔