10 فروری 2016

تو محبت ہوگئی تم کو

تو محبت ہوگئی تم کو۔۔۔
تو اس خوش فہمی کو ابھی دل بھر کر جی لو تم
کہ اکثر انسانوں کو محبت کی خوش فہمی عمر بھر نہیں ہوتی
نہ دل میں درد اٹھتا ہے
نہ ان کی ذات خود کو توڑ توڑ کر پھر سے بناتی ہے
نہ آنکھ ان دیکھے خوابوں کو مکرر سجاتی ہے
اکثر انسان بس شیشے کےٹکڑوں کے سے جذبے لٹاتے ہیں
کاٹتی جاتی ہیں ان کی ادائیں روح اور جسم کے تعلق کو
خود رفتگی میں ہم حقیقت کی دنیا بساتے ہیں
تو جب تم خود کو مبتلا سمجھو
تو چاند پر نگاہ ڈالو۔۔


مکمل نظم کے لیے کتاب دیکھیں 

دریچوں میں جگنو

رافعہ خان

کوئی تبصرے نہیں: