20 مارچ 2012

سگنیچر اٹیک



فورم پر آتے ہی طرح طرح کے سگنیچر استقبال کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ ازمنہ اولٰی میں، جب ہمیں معلوم نہ تھا کہ ہم چاہیں تو انہیں دیکھیں اور چاہیں تو نہ دیکھیں۔۔ ہم انہیں بار بار دیکھتے۔۔ اور ایک ایک سگنیچر پر کئی کئی انچ کا پڑاو کرتے۔ پوسٹ کے درمیان سگنیچر کی بجائے سگنیچر کے بیچ پوسٹ ڈھونڈنی پڑتی اور ایک پوسٹ سے دوسری پوسٹ تک جاتے جاتے دانش میں کئی گنا اضافہ ہوجاتا۔ اور پھر بار بار ہوتا ہی چلا جاتا۔ انٹرنیٹ کی دنیا میں پوسٹوں کو پڑھے بغیر جواب دینے کا رواج شائد انہیں سگنیچر کی وجہ سے ہے۔ نگاہوں کو خیرہ کردینے والی چمک دمک اور دانش ان کے اوپر دبی موہوم سی پوسٹ پر نگاہ ٹہرنے ہی نہیں دیتی اور لوگ متفق الیہہ سے کام وام چلا لیا کرتے۔

جب ہماری ساری دانش دانشوروں کے اقوال زریں کی مرھون منت ہو تو ہم ان سے کسی قسم کی کد نہیں رکھ سکتے اور اگر دانشوروں کو محفل میں آنے کی آزادی ہے تو شاعری کو منع نہیں کیا جاسکتا تو پھر فلمی ڈائیلاگز نے کیا بگاڑا ہے۔ مطلب پھر وہ کون ہے جس کو غم ہے کہ وہ ہماری محفل میں نہیں۔؟؟ ہمارا حال کچھ ایسا ہی ہوتا ہے جس کو ساری دانش مندی ایک ہی دن میں کھول کر پلانے کی کوشش کی جائے اور پھر اگلے دن ایک بڑے سے سرخ بینر پر لکھ کر لگا دیا جائے۔۔۔ اس تمام آگہی کے ساتھ ہی آپ کی ذمہ داری میں سو فیصد اضافہ کیا جاتا ہے۔ ہم گلے میں کچھ پھنسا نگلنے کی کوشش میں پوسٹیں پڑھنے کی کوشش کرتے ہیں جو کچھ ہی دنوں میں کہ رہی ہوں گی۔۔ ویسے خوشنصیب ہوتے ہیں وہ لوگ جو کبھی کچھ سیکھ بھی لیتے ہیں۔۔ قرب قیامت کی نشانیاں ہیں اور ہوشیار باش وغیرہ۔۔

جس سگنیچر نے ازمنہ وسطی میں والدہ حضور کی گھرکی کی یاد تازہ رکھی وہ ایک چوکور تھا۔ جس کے درمیان میں ایک کمپیوٹر تھا۔ اور اس پر لکھا تھا کیا آپ نے نماز ادا کر لی ہے؟ ہم دل ہی دل میں شرمسار ہوکر نفی میں سر ہلائیں گے تو جواب ملے کا تو کپمیوٹر بند کریں اور نماز ادا کریں۔ لیکن بات وہاں پر ختم نہیں ہوگی۔۔ ہر چند مینٹ کے بعد دروازے میں آکر یاددہانی کراتے جانے۔۔ ہمارا مطلب ہے ہر تیسری پوسٹ میں بار بار پوچھتے ہی جانے کے بعد دوسرے صفحے پر ہمارا صبر جواب دے جائے گا ۔ ہم اٹھ ہی جائیں گے۔ نماز پڑھ ہی آئیں گے اور والدہ حضور دروازے سے جھانکنا بند کردیں گی۔ یہ پرانی بات ہے۔

کچھ سگنیچر پڑھتے ہی کثیرالجہتی قسم کے منصوبے ہمارے دماغ میں کلبلانے لگتے ہیں۔ جیسے ماہنامہ ون اردو پڑھیے۔ اور اپنی تحاریر بھیجیے والی قسم کے۔۔ کچھ کو پڑھ کر ایکدم روتے ہیں۔ پھر کچھ کو پڑھ کر ایکدم ہنستے ہیں۔ پھر کوئی پوچھتا ہے۔۔ اے دانا انسان، تو پہلے تو سوچتا رہا۔ پھر رویا اور پھر ہنسا کیوں۔۔۔ ہم کنفیوز ہو جاتے ہیں کہ کیا جواب دیں۔ جب کچھ نہیں بن پڑتا تو بولتے ہیں یہ ایام کی گردش ہے جس پر پہلے ہم روئے پھر ہنسے۔ انسان ہوں ساغر و پیالہ نہیں ہوں میں۔ کچھ سگنیچر دانائی میں اتنے عمیق ہوتے ہیں کہ ان کا انت نہیں ہوتا۔ جیسے "تلاش ابھی جاری ہے۔۔" ایسا ہی ایک سگنیچر ہے۔۔ خاص خاص مواقع پر موقع کی مناسبت سے سگنیچر ہوتے ہیں جیسے عید پر عید مبارک۔ تو فردا فردا عید مبارک کہنے کی ضرورت نہیں پڑتی ۔ ہم اس کے حق میں ہیں کیونکہ اس سے ہمارا وقت اور توانائیاں دوسرے اہم کاموں (عیدی کے پی ایمز) کے لیے بچ جاتی ہیں۔

لیکن ذاتی طور پر ہمیں ایسے سگنیچر پسند ہیں جن میں ہماری صلاحیتوں کو چیلنج نہ کیا جائے۔ ہمیں کسی کام پر نہ اکسایا جائے، ہمیں کچھ سکھایا پڑھایا نہ جائے۔ نہ ذہن پر زور ڈالا جائے نہ انجام سے ڈرایا جائے۔ جی ۔۔ آپ بالکل درست سمجھے ہیں۔۔ ایک چپ۔۔ ہزار سکھ۔ یا کہیں زانو موڑ کر بیٹھ جا۔۔ زیادہ سوال جواب نہ کرقسم کے سگنیچر۔ ایک آدھی سطر والے جو جلدی ختم ہو جائیں تاکہ ہم جو پڑھنے آئے ہیں پڑھیں اور دنیا کے باقی کام دیکھیں۔ ہم دانشوروں کی طرح فارغ تھوڑا ہی ہیں کہ اقوال کے اطراف ہی میں زندگی تمام کردیں۔


----------
انٹرنیٹ فورم سگنیچر کے پس منظر میں لکھا گیا۔

استعمال شدہ سگنیچر:
ہر شخص کی ذمہ داری اس کی آگہی کے مطابق ہے
خوشنصیب ہیں وہ لوگ جن کو سکھایا جاتا ہے اور وہ سیکھ لیتے ہیں
کیا آپ نے نماز ادا کر لی ہے اگر نہیں تو کمپیوٹر بند کریں اور پہلے نماز ادا کریں۔
ماہنامہ ون اردو پڑھیے۔ /اپنی تحاریر بھیجیے
تلاش ابھی جاری ہے
عید مبارک
ایک چپ "ہزار" سکھ
کوئی فلسفہ نہیں عشق کا /جہاں دل جھکے وہیں سر جھکا
وہیں زانو موڑ کر بیٹھ جا /نہ کوئی سوال جواب کر

2 تبصرے:

Muhammad Shakir Aziz کہا...

اردو ویب محفل پر اسی وجہ سے دستخطوں میں تصاویر کا استعمال ممنوع قرار دے دیا گیا تھا۔ تصاویر، فلیش آبجیکٹ اور الفاظ پر بھی حد۔ وہاں بڑا سکون رہتا ہے۔
میرے ذاتی خیال میں کسی فورم کی سنجیدگی کا اندازہ اس کے اراکین کے دستخطوں اور فورم کی اس بارے پالیسی سے لگایا جا سکتا ہے۔ پھول بوٹے لگتے جائیں گے تو سنجیدگی کم ہوتی جائے گی۔

Anonymous کہا...

So.... Can we stop playing free writing for sometime... It is good piece of something. Nothing short of a good whatever but we deserve a change now.


By the way, inspiratiion has gone to far down the drain.